"" تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھین گئ جب سے
Responsive Advertisement

تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھین گئ جب سے

 وصی شاہ 


تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھین گئ جب سے 

کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


تیری یادوں کی خوشبو! کھڑکیوں میں رقص کرتی ہیں 

ترے غم میں سلگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


میں ہنس کے جھیل لیتا ہوں جدائی کی سبھی رسمیں 

گلے جب اس کے لگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


نہ جانے ہو گیا اس قدر حساس میں کب سے 

کسی سے بات کرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


وہ سب گزرے ہوئے لمحے مجھ کو یاد آتے ہیں 

تمہارے خط جو پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


میں سارا دن بہت مصروف رہتا ہوں مگر جونہی 

قدم چوکھٹ پہ رکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


ہر اک مفلس کے ماتھے پر الم کی داستانیں ہیں 

کوئی چہرہ بھی پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


بڑے لوگوں کے اونچے بدنما سرد محلوں کو

غریب آنکھوں سے تکتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں 


تیرے کوچے سے اب میرا تعلق واجبی سا ہے 

مگر جب بھی گزرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


ہزاروں موسموں کی حکمرانی ہے میرے دل پر 

وصی، جب بھی میں ہنستا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں





Post a Comment

1 Comments

  1. 💔💔💔❤️‍🩹❤️‍🩹❤️‍🩹Heart broken
    Good collection of poetry

    ReplyDelete