"" ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے
Responsive Advertisement

ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے

 خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے 

ہوا کی زد پہ دیا جلانا جلا کے رکھنا کمال یہ ہے 


ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے

سو ایسے ویسوں سے تعلق بنا کے رکھنا کمال یہ ہے 


کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے 

اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا کمال یہ ہے 


خیال اپنا مزاج اپنا پسند اپنی کمال کیا ہے 

جو یار چاہیے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا کمال یہ ہے 


کسی کی رہ سے خدا کی خاطر اٹھا کے کاٹنے ہٹا کے پتھر 

پھر اس کے آگے نگاہیں اپنی جھکا کے رکھنا کمال یہ ہے 


وہ جس کو دیکھے تو دکھ کا لشکر بھی لڑکھڑائے شکست کھائے 

لبوں پہ اپنے وہ مسکراہٹ سجا کے رکھنا کمال یہ ہے





Post a Comment

4 Comments